https://go.fiverr.com/visit/?bta=1045241&brand=fp
https://www.cpmrevenuegate.com/rwruj72x?key=92c6eec4a4fc5834404f94910c72d838
https://www.cpmrevenuegate.com/jx7m2mjzn?key=bb5a22df177204e9abf799aea6ad0dcf
https://www.cpmrevenuegate.com/sjj8kpha9t?key=e7d7215c68765ffd71d1fbf98a9caa50
https://www.cpmrevenuegate.com/w0t5nknt5?key=f463f3ab97ad9f571341ec4448092dd4
جواب اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دیں گے اور آپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ اس کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا کیا فرمان ہے اس بارے میں آپ کو آگے تفصیل سے بتایا جاۓ گا
کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے ایک عورت نے اپنے گھر کی پریشانیاں بیان کی اور فرمایا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ہمارے گھر میں کیوں بے برکتی ہوتی ہے؟ اس پر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت فرمایا کہ کیا تم رات کو برتن دھو کر سوتی ہو؟ یا جوٹھے برتن اسی طرح سے چھوڑ کر سو جاتی ہو؟ تو اس عورت نے کہا میں تو رات کو برتن ویسے ہی چھوڑ کر سو جاتی ہو تو اس پر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ تمہارے گھر میں پریشانیوں اور بے برکتی کی وجہ یہی ہے۔ اس لیے رات کو برتن صاف کر کے سویا کرو۔
اس بات سے معلوم ہوا کہ رات کو جوٹھے برتن نہیں چھوڑنے چاہیے۔ اور اس بارے میں سائنس کا بھی یہ کہنا ہے کہ اگر برتنوں کو زیادہ دیر کے لیے گندا چھوڑ دیا جائے تو ان میں نقصان دہ قسم کے بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہیں جو کہ مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں اور ظاہر سی بات ہے کہ جب برتنوں میں کھانے پینے کی اشیاء ہوں گی تو مختلف زہریلے کیڑے مکوڑوں کا بھی ان میں چلنے پھرنے کا خدشہ ہوتا ہے اس لیے بہتر ہے کہ رات کے برتن رات کو ہی دھو لیے جائیں
دوستو یہاں پر آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایسی کوئی تعلیم سامنے نہیں آئی ہیں جس میں رات کو برتن دھونے یا نہ دھونے کے بارے میں کوئی تشریح ہو لیکن رات کو سونے سے پہلے برتنوں کو ڈھانپنے کے بارے میں تاکید ملتی ہے اور اس بارے میں مختلف روایات ہیں جن میں یہ سبق ملتا ہے کہ سونے سے قبل کھانے پینے کے برتنوں کو بسم اللہ کہہ کر ڈھانپ دینا چاہیے اگر کوئی چیز نہ ملے تو کم از کم ایک لکڑی ہی سہی بسم اللہ کہہ کر اس پر رکھ دی جائے
اس لیے کہ شیطان بند دروازوں کو اور ڈھکے ہوئے برتنوں کو نہیں چھوتا ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا سبب یہ بیان فرمایا ہے کہ سال میں ایک رات ایسی آتی ہے جس میں وبا اور بلا نازل ہوتی ہے اور جس چیز کا منہ بند نہ ہو اور جو برتن ڈھکا ہوا نہ ہو اس میں یہ وبا اترتی ہے
کتنی بڑی حکمت ہے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیاری سنتوں میں اس لیے ہمیں چاہیے کہ ان سنتوں کو اپنا پکا معمول بنا لیا جائے تاکہ ہم ہر قسم کی مصیبت سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔